اپنی ہمزاد کے لیے

یہ مرے روبرو کون ہے ؟
جسم و جان چیتھڑے کرنے والے مری جاں
تو مری کون ؟؟؟
تیری آہیں میری تیری چیخیں مری
تیرے زخموں کی آہٹ مرے جسم پر
درد سہہ کے مجھے دینے والی مری جاں !!
تو مری کون ہے ؟
جبر تجھ کو ملے خوف اس کو کھ میں
ہجر تو نے پیئے زہراس سوچ میں
ریسماں باندھ کر پنکھڑی دینے والی مری جاں
تو مری کون ہے؟؟؟
تو سحر کی وہ بانکی ادا جس کو دن کھا گیا
وہ مرے دل کی اجڑی دعا جس کو دل ڈھا گیا
رات دن سرد لمحوں کے تیزاب میں
گلنے والی مری جاں تو مری کون ہے ؟؟
تو پگھلتی رہی
دل میں آگ جلتی رہی
حرف ڈھلتے رہے شام ہاتھوں کو ملتی رہی
رقص کرکے مجھے آبلے دینے والی مری جاں
تو مری کون ہے ؟؟؟

جواب لکھیں

آپ کا ای میل شائع نہیں کیا جائے گا۔نشانذدہ خانہ ضروری ہے *

*