دم گھٹتاہے

ہتھکڑیوں اور طوق سے بڑھ کر

بھاری بوجھ

گھونٹ رہا ہے دم میرا ماں

سانسیں میری روک رہا ہے

دم گھٹتا ہے ماں

آہ یہ گھٹنا کیوں نہیں ہٹتا

صدیوں کے ہر ظلم سے بھاری

اس کا گھٹنا

میری سانسیں روک رہا ہے

آہ مجھے یہ مار رہا ہے

ماں میرا دم گھونٹ رہا ہے

مرتے مرتے چیخ میری تم سن لو ماں

مر جاؤں گا

ماں میرا دم گھٹتا ہے

جواب لکھیں

آپ کا ای میل شائع نہیں کیا جائے گا۔نشانذدہ خانہ ضروری ہے *

*