ایک عجیب کہانی

آسٹین کے شمال میں ایک معزز خاندان رہتا تھا ۔ یہ خاندان جان اسمودرز ، اُس کی بیو ی اور پانچ سالہ بیٹی پر مشتمل تھا۔

ایک رات کھانے کے اُن کی بیٹی کے بیٹ میں شدید مروڑ اُٹھی ۔ جان اسمودرز جلدی سے دوا لانے کے لیے شہر کی جانب روانہ ہوا۔

لیکن وہ کبھی واپس نہیں آیا۔

بچی کی طبیعت بحال ہو گئی ۔ وقت گزرتا گیا اور بچی جوان ہو گئی ۔

بچی کی ماں شوہر کی گمشدگی پر بہت دُکھی رہی پھر تین ماہ کے اند ر اندر اُس نے دوبارہ شادی کر لی اور سان اونٹینیو منتقل ہو گئی ۔

لڑکی کی بھی شادی ہو گئی اور کچھ عرصے بعد اُس کی بھی پانچ سالہ بیٹی تھی۔

وہ اب بھی اُس مکان میں رہتی تھی جہاں سے اُس کا باپ ایک رات دوا لانے کے لیے شہر گیا تھااور پھر کبھی واپس نہیں آیا ۔

ایک رات بچی کے پیٹ میں شدید مروڑ اُٹھی ۔ انتہائی عجیب اتفاق تھا کہ یہ رات اُس کے نانا جان اسمودرز کی گمشدگی کی بھی سال گرہ تھی ۔

” میں شہر جا کر اس کے لیے دوا لا تا ہوں ،” لڑکی کے شوہر جان اسمتھ نے کہا ۔

"نہیں ، نہیں ، میری جان ۔” بیوی رونے لگی ۔” تم بھی گھر واپس آنا بھول جاوں گے اور ہمیشہ کے لیے غا ئب ہو جاوں گے ”

جان اسمتھ نہیں گیا اور دونوں میاں بیوی اپنی بیٹی پینسی کے سرہانے بیٹھے رہے۔

کچھ دیر کے بعد بچی کی حالت بگڑنے لگی ۔ جان اسمتھ نے دوبار دوا کے لیے جانے کی کوشش کی مگر اُس کی بیوی نے نہیں جانے دیا ۔

اچانک دروازہ کھلا اور کمر جُھکائے ایک سفید بالوں والا بوڑھا آدمی کمرے میں داخل ہوا۔

” نا نا آگئے ۔” پینسی نے کہا ۔ اُس نے جان اسمودرز کو سب سے پہلا پہچانا تھا۔

جان اسمودرز نے اپنی اپنی جیب سے دوا کی بوتل نکالی اور چمچ بھر کر پینسی کو دے دی۔اُس کی طبیعت فوراًبحال ہو گئی ۔

” مجھے تھوڑی دیر ہو گئی ۔” جان اسمودرز نے کہا ۔ ” میں ٹرام کا انتظا ر کر رہا تھا۔”

جواب لکھیں

آپ کا ای میل شائع نہیں کیا جائے گا۔نشانذدہ خانہ ضروری ہے *

*