اے حانی

یہ جیون بھی ایک جُوا ہے اے حانی
تیرا بیلی ہار گیا ہے اے حانی

مُجھ میں اِک لشکر نے پڑاؤ ڈالا ہے
تھک کر شاید چُور ہوا ہے اے حانی

میرے آنسو میرے دل پر گِرتے ہیں
کوئی مُجھ سے رُوٹھ گیا ہے اے حانی

جانے کیسا درد ہے اُس کے سینے میں
مُجھ میں اِک پاگل ہنستا ہے اے حانی

سیوی کے ویران قلعہ میں اِک وحشی
حانی حانی چیخ رہا ہے اے حانی

جواب لکھیں

آپ کا ای میل شائع نہیں کیا جائے گا۔نشانذدہ خانہ ضروری ہے *

*