گزری اور آنے والی بہاروں کے نام ۔۔۔ نوشین کمبرانڑیں
ہزاروں گنج ہیں جن پر تیرے پیروں کے بوسے ہیں تہہِ خاکِ وطن تو ہے یہ پیہم تیرے سبزے ہیں میں اپنے مہرباں چلتن سے کلیاں چُننے آئی ہوں قطاروں…
ہزاروں گنج ہیں جن پر تیرے پیروں کے بوسے ہیں تہہِ خاکِ وطن تو ہے یہ پیہم تیرے سبزے ہیں میں اپنے مہرباں چلتن سے کلیاں چُننے آئی ہوں قطاروں…
او یک جولاھگے آتکہ او گؤئشتئی:۔ مار پوشا کہ باروا ڈس۔ او آنہیا جواب داثہ:۔ شمے پوشاک شمئے زیبائی ئے مزائیں بہرے لکینی، گڑہ دِہ کو جھائینا نہ لکینی۔ او…
(والدِ مرحوم کے مزار پر) دُورآبادیِ گُنجاں کے چراغ جگمگاتے ہوئے تاروں کی طرح ہر جھلک میں وہ تصّور کے نقوش ترے مبہم سے اِشاروں کی طرح یوں تصّور میں…
گوبلز اور ہملر سے: ۔ روس بڑھتا آرہا ہے کیا کروں جر منی پرچھا رہا ہے کیا کروں مطمئن ہوں یوں تو اب ”انجام“ ہے دل مگر گھبرا رہا ہے…
شاعر سے پوچھ جا کے جمالِ کمالِ دوست وہ ہی بتا سکے گا تجھے حسبِ حالِ دوست پایانِ عمر میں بھی نہ خواہش وصال کی اندوختہ نہیں ہے فراقِ جمالِ…
ابھی تولہروں پہ بہتے جاؤ سلگتے رنگوں کے زاویوں سے بھنور اُٹھاؤ حیات کے دوسرے سرے سے بس ایک لمبا سا کش لگاؤ دھواں اُڑاؤ ابھی تو گہرے سنہرے پانی…
یہ جمہوریت اور یہ مسند تماشے مجھے لوٹنے کے بہانے ہیں سارے یہ ایوانِ بالا، یہ منصف کدے سب مری ذلتوں کے ٹھکانے ہیں سارے سفر برق و آتش، محلاتِ…
نہیں ایسی کوئی بھی رات جس کا کہیں سورج کوئی نہ منتظر ہو رات بھی ایک بلیک ہول ہے جس میں دن کی روشنی دفن ہوجاتی ہے اور اگلے دن…
وہ نغمہ اُلفت پھر اک بارسنا جاؤ لللہ سمجھ جاؤ خورشید چلی آؤ ویران ہے دل میرا برباد تمنا ہوں جو کام نہ آئے کچھ وہ تلخی دنیا ہوں نے…
یہ گھومتا پہیہ تم سے ہے یہ جیون سب کا تم سے ہے تم بیٹے ہو اس دھرتی کے سب مان ہمارا تم سے ہے قسمت میں تمہارے تاریکی یہ…
باد صر صر کے مارے ستائے ہوئے ہم نہیں ایسے صحرا میں آئے ہوئے ظلم سہنے کی عادت میں خلق ِ خدا سہتی جاتی ہے سر کو جھکائے ہوئے تم…
سوگوار ہزاریوں تابوتوں کی ترتیب میں تمہارے سوجے ہوئے پپوٹوں سسکتی آہوں خالی گودیوں اور جھریوں کو دیکھ کربھی خاموش رہنے والوں کو بنجر آنکھیں لگا دی گئی ہیں یہاں…