اک مزدور کی ہے یہ کہانی
جتنی نئی ہے اْتنی پْرانی
اک مزدور کی ہے کہانی
جو مِل میں رات کی ڈیوٹی کرتا تھا
اور گھر آکر
دن بھر سوتا رہتا تھا ! ۔
اْس کابیٹا
نام تھا جس کا راجا
میلے کچیلے پھٹے پْرانے کپڑے پہنے
اْجلے اْجلے کپڑے پہنے
اسکول کو جاتے بچوں کو
حیرت سے اور حسرت سے دیکھا کرتا تھا !۔
اْس کی اک بیٹی بھی تھی
نام تھا جس کا رانی
گْڑیا سی
پر بن گْڑیا کے !۔
اْس کی بیوی
نام تھا جس کا بھاگ بھری
جو دھنوانوں کے گھر کا
جھاڑو پوچا کرتی تھی
اور کھانا بھی پکاتی تھی
برتن مانجھا کرتی تھی !۔
شام ڈھلے وہ
بچا کْھچا کھانا گھر لے آتی تھی
اور بچوں کو کھلاتی تھی
اور خود بھوکی رہ جاتی تھی !۔
بچے آخر بچے ہوتے ہیں
جو کہانی سْنے بنا کب سوتے ہیں !۔
اور بھاگ بھری
اْن کو کہانی سناتی تھی :۔
ایک تھا راجا
ایک تھی رانی ۰۰۰۰۰!۔