ہمارے اِس جہان میں
سنا ہے ایسے لوگ ہیں کہ جن کی زندگی کے دن
کِھلے ہوئے گلاب ہیں
سجے ہوئے چراغ ہیں
گلاب! جن کی نکہتوں کے قافلے رواں دواں
چراغ! چار سو بکھیرتے ہوئے تجّلیاں
سنا ہے ایسے لوگ ہیں ہمارے اِس جہان میں
خدا کرے کہ ہوں مگر
نہ جانے کیوں مجھے یہ لگ رہا ہے جیسے جھوٹ ہے۔