سات اپریل کی صبح
زندگی کا بیسواں قدم اٹھانے سے پہلے
ناشتہ کی ٹیبل پر
گزری ہوئی رات کا دھواں اور میں
بے ساختہ ہنسے
جس کا اختتام ایک معنی خیز آنسو کے ساتھ ہوا ہی تھا کہ
واٹس ایپ ٹون نے اپنی جانب
متوجہ کرنے میں کامیابی حاصل کر لی
اور کسی کا سوالیہ نشان
مجھے کئی سال پیچھے کرنے میں مددگار ثابت ہوا
"تمہاری سال گرہ تھی کیا”؟
میں نے زندگی کے اْنیس بَرس
اس خیال میں گزار دیے ہیں
کہ میں چھوٹی چھوٹی بے معنی باتوں پر غور کرتا ہی کیوں ہوں؟

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے