سُنا ہے دور،بہت دور، بہت فاصلے پر
گھنے اندھیروں کے جنگل کے پار گرجائیں
تو ایک چشمہ ہے ایسا، کہ
جس کے پانی کا
بس ایک گھونٹ پیئے جو
امر وہ ہوجائے۔
۔۔۔۔
گراِس جہان سے
(جو جھوٹ اور دھوکا ہے)
چلے بھی جائیں تو کیا ہے
پلٹ کے آئیں گے
نئے بدن میں
نیا نام اور روپ لیے
۔۔۔
اگر پلٹ کے نہیں آئے
اس جہان میں تو
نئے جہان کے درو ازے کُھلیں گے ہم پر
تمام ذائقوں ، سب لذتوں کے ڈھیر لیے
جہاں رہیں گے ، ہمیشہ کے واسطے ہم لوگ

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے