تم آکاش ہو
تیرے من میں
کیا جانے
کیا کیا چلتا ہے
بادل آئیں
بادل چھائیں
برسے بنا سب
لوٹ ہی جائیں
میں تو جیسے
پیاسی سیپی
کھارے جل میں
بہتی جاؤں
پیاسے پیاسے
دو نینوں سے
تم کو بس
تکتی ہی جاؤں
جانے کب
دیکھو گے
مجھ کو
جانے کب
مجھ پر
برسو گے۔

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے