تم آکاش ہو
تیرے من میں
کیا جانے
کیا کیا چلتا ہے
بادل آئیں
بادل چھائیں
برسے بنا سب
لوٹ ہی جائیں
میں تو جیسے
پیاسی سیپی
کھارے جل میں
بہتی جاؤں
پیاسے پیاسے
دو نینوں سے
تم کو بس
تکتی ہی جاؤں
جانے کب
دیکھو گے
مجھ کو
جانے کب
مجھ پر
برسو گے۔