شاعر: آدرش
ترجمہ: شفقت سومرو
ہر شہر کے پو ل سے
بلب اترے ہوئے ہیں
بم ٹنگے ہوئے ہیں
خوف کے راکاس نے
بچوں سے بچپنا
چھین لیا ہے
عوتوں اور مَردوں کے خوابوں کو
لپیٹ کر
توپ کی نالی میں ٹھوس دیا گیا ہے
گلی میں سے گزرتا ہوا آدمی
اِدھر اُدھر دیکھ رہا ہے
اور سوچ رہا ہے
’’ گولی کس طرف سے آئے گی؟‘‘
اَمن صرف قبروں میں ہے
حکمراں
صلیب کی کیلوں کی طرح
اَندھا ہے