75-A MODAL TOWN B
بہاولپور
06.Nov.2017
محترم جناب ڈاکٹر شاہ محمد مری صاحب
تسلیمات
امید ہے بخریت ہونگے۔ پچھلے دنوں پروفیسر برکت صاحب سے ملاقات ہوئی۔آپکی یاد تازہ ہوئی ۔ انہوں نے مجھے آپ کی تصنیف سی آر اسلم اور کلارا ز یٹکن کا انٹرویو دیا۔ پڑھا۔ سچی بات ایمان تازہ ہوا۔
تمنا ہے آپ کا زور قلم بہت بڑھے۔
پچھلے جمعہ کشورنا ہید صاحبہ نے بھی آپ سے ملاقات اپنے آرٹیکل میں کروادی: ’’شاہ محمد مری، سنگت رسالہ اور ہر ماہ بلوچستان کے فراموش کردہ ادیبوں اور سیاست دانوں پر عشاق کے قافلے کے نام سے کتابیں شائع کررہے ہیں۔ یہ اکیلا بھی انجمن ہے ۔‘‘
مہکتی،دور تک خوشبو پھیلاتی فکرو انجمن ہے ۔ کچھ رقم سنگت رسالے اور عشاق کے قافلے سیریز کے لیے ارسال ہے۔ یہ سبسکرپشن قبول فرمائیں۔
آج خط کا سہارا لے رہا ہوں ۔اچھا ہو مجھے آپکا موبائل نمبر اور بنک اکاؤنٹ نمبر مل جائے ۔مستقبل میں مجھے رابطہ کرنے میں سہولت ہوگی ۔
فکر ونظر رکھنے والے دوستوں کو سلام و آداب ۔ کبھی بہاولپور آکر میزبانی کا شرف بخشیں۔
شکریہ
خان گل مستونگی
بہاول پور
***************************
جناب شاہ محمد مری
سلام
ایک مُدت ہوئی ہے کہ آپ کی جانب سے ہمیں ’’سنگت ‘‘ نہیں ملتا۔ باوجود اس کے کہ ’’قلم قافلہ‘‘ کی طبع زاد کتب آپ کو ہر بارارسال کی جاتی ہیں۔ ’’سنگت ‘‘ ایک معلوماتی وادبی میگزین ہے۔ اس کی بدولت ہم بلوچستان کے شعراء واُدباء سے باخبر رہتے ہیں۔ اور دوسری یہ کہ یہاں ہماری لائبریری میں اِس سے قلم کار حضرات استفادہ بھی کرتے تھے۔
اُمید کرتا ہوں ۔ کہ ’’سنگت‘‘ کی پوری ٹیم بخیرت ہوگی ۔
محبوب گل یاسر
صدر ’’پختونخواہ رائٹرز کونسل‘‘
تنگی ضلع چارسدہ
فون نمبر 0301.3031898
***************************
ایڈیٹر "ماہ نامہ سنگت”کوئٹہ
میں شکر گزار ہوں، آپ نے میری چار غزلیں "ماہ نومبر شمارے” کی زینت بنائیں، نومبر کا شمارہ مرے سامنے ہے، اس شمارے کی ایک ایک غزل اور تمام نظمیں بہ غور پڑھیں اور محظوظ ہوا۔
قاضی دانش صدیقی کا مضمون "کاشف حیسن غائر” ،کاشف حسین غائر کی شاعری کا احاطہ کرتے ہوئے خوبصورت نثر کا مرکب بنا، میں کاشف حسین غائر کو ان کے دوسرے شعری مجموعے کا خیر مقدم کرتے ہوئے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔سلمی اعوان کی تحریر "شام سے آنے والی ای میلز”خاصا دلچسپ اور اہم ہے، انعام عازمی، بلال اسود، کمیل شفیق رضوی، اورنگ زیب، دلاور علی آزر، فریحہ نقوی، وسیم تاشف، فراز محمود، نعمان صدیقی کی غزلیں پسند آئیں۔
سلمی جیلانی کی نظم، "بھوک کی قاتلانہ سازش” مضمون اچھا پیش کر رہی ہے مگر کرافٹنگ میں کچھ کمی ہوئی، سمیرا کیانی کی نظم "رات”کی آخری لائن "سو جاتا ہے، سو جاتا ہے”اضافی محسوس ہوئی قندیل بدر، ثروت زہرا ،ثبینہ رفعت، تمثیل حفصہ، انجیل صحیفہ، کی نظمیں اچھی لگیں۔
آخر میں معذرت خواہ ہوں ان دوستوں سے جو بلوچی زبان میں اپنے خیالات نظم کرتے ہیں جنہیں نہ میں پڑھ سکا نہ سمجھ سکا ۔نوشین قمبرانی کی نظم "مقدمہ نیستی” سے اچھا خراج عقیدت نہیں ہو سکتا سلویا پلاتھ کے لیے ۔
شکریہ ۔
آپ کا
اسامہ امیر