تیرے لمس کے جگنو جاگیں
کاوش کا قرطاس اْبھرے

نازک سی پرتیں سَرکیں
عریاں چاہت آہ بھرے

دل کا پتنگا جوش جلا کر
جسم و جاں پر آگ دھرے

ہاں! یہ طلسم جوانی جو ہے
کچھ بھی سوچے کچھ بھی کرے

ایک نشاط سمندر سینچے
ساحل پر طوفاں اْترے

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے