نثری نظم

محبت کرنے والے لوگ
جو دنیا چھوڑ چکے
اُن کو ، یاد کرکے
دل دُکھی نہ کرو

ماضی کے سُہانے ادوار
یکے بعد دیگرے مِٹ چکے
اُن کو ، یاد کرکے
دل دُکھی نہ کرو

یاد رہے، اے نور
زندگی،
اپنے آج میں زندہ رہتی ہے
اور ، آگے کی جانب سفر کرتی ہے

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے