سمو راجہ ونڈسٹڈی سرکل 14جولائی کوبے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے آفس میں صبح 12بجے منعقد ہوا ۔ میٹنگ میں نور بانو، روبینہ زہری، عابدہ رحمان، اور دو نئی دوستوں راج بی بی اور فرزانہ نے شرکت کی۔ سٹڈی سرکل کا عنوان تھا: گھریلو تشدد اور اس کے خلاف حفاظت کیلئے کی جانی والی تدابیر ایک روایتی تعارف کے بعد دئے گئے عنوان پر بات شروع کی گئی ۔ اور راج بی بی جنھوں نے ایم ۔ اے ایل ایل بی کیا ہے اور بے نظیر انکم سپورٹ میں لیگل اسسٹنس کی خدمات سرانجام دے رہی ہیں اس نے گھریلو تشدد پر ایک سیشن لیا اور باقی ساتھیوں نے بھی اس پربات کی اور سوالات بھی پوچھے۔اس نے بتاےا کہ؛ ہر گاہ خواتین ومردوںکے بنیادی حقوق کو انسانی عظمت کے طور پر تسلیم کرتے ہوئے قانونی حیثیت دینا اور ہر گاہ یہ لازمی ہے کہ خواتین اور بچوں پر گھریلو تشدد یا اس ضمن میں آنے والے دیگر معاملات سے متعلق ایسے اقدامات اٹھائے جائیں۔ یہ مسودہ قانون بلوچستان گھریلو تشدد سے( روک تھام) اور حفاظت کا ایکٹ مجریہ، ۱۱۰۲ کہلائے گا۔ سرکل میں اس پر بھی بات ہوئی کہ ظالم اور مظلوم میں کیا فرق ہوتا ہے اور یہ کہ ’ عدالت‘ سے مراد سب ڈیوژنل مجسٹریٹ ہے جسے فرسٹ کلاس مجسٹریٹ کے اختیارات حاصل ہوں۔ اور جب ہمارے پاس پہلی دفعہ کوئی آتا ہے تو ہماری پوری کوشش ہوتی ہے کہ ان میں Compromise ہو جائے ورنہ دوسری صورت میں کیس کے مطابق ہی مدد کرتے ہیں۔ اس میں سب سے پہلا کام ہمارا یہ ہوتا ہے کہ ظالم کے خلاف FIR ضرور درج ہو۔ کیس رجسٹر ہو۔ اس میں یہ بھی ہے کہ اگر ظالم دوسری دفعہ وہی حرکت کرے تو سزا بڑھتی جائے گی یعنی دو سال قید اور جرمانہ اور پھر کرنے پرپانچ سال قید اور پانچ لاکھ جرمانہ۔ راج بی بی نے یہ بھی بتاےاکہ ہر تحصیل میں ایک کمیٹی بھی بنتی ہے جس کے ممبرز تحصیل دار، ہیڈ ماسٹراور متعلقہ تحصیل کی دو معزز خواتین ہوتی ہیںجس کا سیکرٹری پروٹیکشن افسر ہوگا۔ کمیٹی کی یہ ذمہ داری ہوگی کہ وہ عورت کو Shelter مہیا کرے۔ سرکل کے آخر میںیہ طے پایاکہ اگلا سرکل بلوچستان ایگریکلچر پر18 اگست کو ہوگا۔