لوازمات

تم تو خود
مسیحا ہو
چارہ گر بھی ہیں بہت
پھر زخم کیسے
مہکیں گے؟؟

 

ورد

کمرے کی دیواروں نے
آخر پوچھ ہی لیا
رات رات بھر یہ تم
کس کا نام
جپتی ہو؟

 

لہو کی تال

پانی اور ہوا کے جیسے
تم ضروری ہو گئے
کوئی رہ سکتاہے کیا
ان کے بغیر بھی کبھی
ہم کہ
جاں بہ لب ہوئے
تم کو یہ بتانا تھا
تم میری سزا ہوجان

 

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے