اس تماشا گاہ کے
خوف کے حاصار میں
دیکھنا بھی جرم تھا
چیخنا بھی جرم تھا
سوچنا بھی جرم تھا
چھپ کے ناظرین سے
چھپ کے سامعین سے
چھپ کے آسمان سے
چھپ کے اس زمین سے
دیکھتی بھی تھی مگر
چیختی بھی تھی مگر
سوچتی بھی تھی مگر
وہ کہ جس کی زندگی
گول گول گھومتے
دائروں میں کٹ گئی