نثری نظم

اے دل، تم
بہت حد تک
اپنی زندگی کے شناسا ہوگئے ہو
اس کی ہر بات پہچان گئے ہو
وہ کس بات سے خوش ہوتی ہے!
اور کس بات سے روٹھتی ہے!
یہ سب تم جان گئے ہو
اس لیے، اب
تجربوں سے گزرا ہوا
ایک سُلجھا ہوا آدمی بنو
محبوبہ زندگی سے پیار بڑھاؤ
تاکہ وہ اور کرم کرے
تمہیں مہلت دے
خوش اسلوبی اور سکون سے
چار دن مزید زندہ رہ سکو
پڑھ سکو، لکھ سکو
اپنی کتابیں چھپوا سکو

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے