سفر میں دائرہ گُم ہے
کہانی کا سِرا گُم ہے
ٹٹولو روح کو اپنی
بتاؤ اور کیا گُم ہے
تمہیں چہرے کا رونا ہے
ہمارا آئینہ گُم ہے
کہیں دریا نہیں ملتا
کہیں پہ نا خدا گُم ہے
یہیں بکھرا ہوا تھامیں
سواب ملبہ میرا گُم ہے
مجھے لگتا ہے کہ مجھ میں
کوئی میرے سوا گُم ہے
بٹھا کر سوگ پرہم کو
ہمارا حادثہ گُم ہے

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے