ماہنامہ سنگت اُس بلند مرتبت انقلابی فیڈل کاسٹرو کی یاد میں متین و سنگین سلام پیش کرتا ہے جس نے گذشتہ 65 سالوں میں بالعموم، اور بیسویں صدی کے آخری نصف میں بالخصوص، انقلابی تحریکوں کی صورت گری کے لیے مددگار کا کام کیا۔ہم دنیا کے کروڑوں لوگوں کے ساتھ ہیں جنہیں تاریخ کے اِس بخشے ہوئے انسان کی موت پر دکھ ہوا۔
وہ دنیا بھر میں سوشلزم اور قومی آزادی کے لیے جہداں لوگوں کے لیے انسپریشن کا سرچشمہ تھا۔
وہ کیوبا کے انقلاب کا لیڈر تھا، وہاں کا بابائے قوم تھا۔ اُس نے کیوبا میں وہ انقلاب برپا کیا (1959 میں)جو کہ مغربی نصف کرہ میں پہلا سوشلسٹ انقلاب تھا۔ کاسٹرو کی متحرک راہنمائی میں کیوبا نیم نو آباتی اور نیم غلامی کے کھنڈرات اور زنجیروں سے ابھرا اور ایک سوشلسٹ سماج تعمیر کی تاکہ سماجی طور پر ایک منصفانہ سماج پیدا ہو۔ جہاں سب تعلیم یافتہ ہوں، سب کو صحت کی سہولیات میسر ہوں، سب کو خوراک دستیاب ہو، عورتوں کو حقوق ہوں اور نسلی برابری ہو۔
انقلابی کیوبا کی خواندگی مہم نے اَن پڑھی کی جڑاکھاڑ دی۔ وہاں کا نظامِ صحت دنیا بھر میں مثالی قرار دیا جاچکا ہے۔فیڈل کاسٹرو نے اس انقلابی ٹرانسفارمیشن کو لیڈر شپ مہیا کردی۔
اس دلیر انقلابی نے سب سے بڑی سامراجی قوت، امریکہ، کے غضب کو دعوت دی جو کہ محض90میل کے فاصلے پر تھا ۔ پچاس سال تک کاسٹرو نے سوشلسٹ کیوبا کو تباہ کرنے کی بہت سی سازشوں سے لڑنے میں کیوبا کی راہنمائی کی، جن میں خود اُسے جسمانی طور پر ختم کرنے کی سازشیں بھی شامل تھیں۔ کیوبا امریکہ کے مسلط کردہ بلاکیڈ کی بہادرانہ مزاہمت کو جاری رکھے رہا۔ یہ پوری لڑائی اس نے سیاسی طور پر بھی لڑی، فوجی اورمعاشی طور پر بھی، اور نظریاتی سطح پر بھی۔
وہاں ایسے سٹرکچر قائم کیے گئے جہاں حکومتی فیصلہ سازی کے اندر عوام الناس کی زیادہ سے زیادہ شرکت ہو۔کاسٹرو نے اپنے عوام پر بے پناہ بھروسہ رکھا۔ اسی لیے تو وہ چھوٹا ملک سپر پاور امریکی ناکہ بندی کو سہہ گیا۔ اپنے سب سے بڑی تجارتی پارٹنر سوویت یونین کے خاتمے کو سہہ گیا۔
کیوبا کا انقلاب دنیا بھر کی انقلابی اور پروگریسو تحریکوں کے لیے روشنی کا مینار بنارہا۔ اس انقلاب نے لاطینی امریکہ کی ساری انقلابی تحریکوں کو ائسپائر کیا۔ اس خوش قسمت انسان کواپنے پڑوس کے آٹھ ممالک کے سربراہوں نے اپنا استاد مانا ۔ اس نے اپنے اچھے شاگرد وینزویلا کے صدر شاویز کے ساتھ مل کر لاطینی امریکہ کو دیرپا امن اور خوشحالی کے راستے پر ڈال دیا۔
اسی طرح فیڈل کی قیادت میں کیوبائی انقلاب نے ایک زبردست انٹرنیشنلسٹ کردار اداکیا۔ فیڈل نے انگولا، موزمبیق اور جنوبی افریقہ میں کالونیل ازم اور سامراج کے خلاف جاری جدوجہد کی مدد کے لیے اپنی مسلح افواج تک بھیج دیں۔ اس کی لیڈر شپ میں کیوبا ابھی تک تیسری دنیا کے مختلف ملکوں کو اپنے ڈاکٹر اور ٹیچر بھیج کر انٹرنیشنلسٹ کردار ادا کررہا ہے۔اسی طرح افریقہ، لاطینی امریکہ اور ایشیا میں موجود ہزاروں ڈاکٹر کیوبا میں مفت تعلیم حاصل کرتے رہے ہیں۔ حتیٰ کہ ترقی یافتہ ترین ملک امریکہ میں کیوبا کے تربیت یافتہ 200 ڈاکٹر کام کررہے ہیں۔
اس نے ناوابستہ تحریک میں ایک راہنمایا نہ رول ادا کیا۔ وہ دو دفعہ نا وابستہ ملکوں کا سربراہ منتخب ہوا تھا۔
فیڈل کاسٹرو مارکسسٹ تھیوری اور عمل میں ایک تخلیقی انسان ثابت ہوا ۔اس نے کیوبائی انقلاب کو ایک ڈیموکریٹک ، سامراج دشمن انقلاب سے ایک سوشلسٹ انقلاب میں بدل کر دنیا کو حیران کرڈالا۔وہ بیسویں صدی کے دوسرے نصف میں سوشلزم کے سب سے فصیح و بلیغ چیمپئن کے بطور ابھرا۔
فیڈل اپنی عمر کے آخری برسوں میں حکومت سے ریٹائر ہوگیا اور ایک عام شہری کی حیثیت سے بقیہ زندگی گزاردی۔
اس نے ریٹائیرمنٹ کے آٹھ سال اپنی ساری توانائیاں عالمی سیاست کے بارے میں لکھنے پر صرف کیں۔ اس نے پوری دنیا کو گلوبل وارمنگ جیسے ماحولیاتی خطرے ، اور عالمی جنگ کے خطرات سے خبردار کیے رکھا۔
ابھی اپریل2016 کو ،فیڈل89 سال کی عمر میں کیوبائی کمیونسٹ پارٹی کی ساتویں کانگریس میں موجود رہا ۔ اس کانگریس میں اُس نے کہا تھا:
’’ میں جلد ہی90برس کا ہوجاؤں گا۔ ۔۔۔۔۔۔ ہو سکتا ہے کہ یہ آخری بارہو کہ میں اِس کمرے میں بول رہا ہوں ۔۔۔۔۔۔ ہم آگے کی طرف مارچ جا ری رکھیں گے اور ہم وہ بات مکمل کریں گے جو ہمیں مکمل کرنا چاہیے، مکمل وفاداری کے ساتھ اور متحدہ طاقت کے ساتھ۔۔۔ ‘‘
ایسا کہتے ہوئے اُس شخص کا ضمیر کتنا مطمئن ہوگا جس کے اپنے اور اُس کی پارٹی کے دم سے اُس کے کیوبا میں ساٹھ برس سے نہ کسی شہری کو ٹارچر کیا گیا، نہ کسی مخالف کو قتل کرنے کے احکامات صادر ہوئے، اور نہ عوام سے جھوٹ بولا گیا۔
اس کی موت سے ایک عہد کا خاتمہ ہوگیا۔ مگر اس کی انقلابی میراث برقرار رہے گی۔ اس کی زندگی اور مثال دنیا بھر میں آنے والے زمانوں میں انقلابیوں اور پروگریسووں کو انسپائر کرتی رہے گی۔
کاسٹرو، تم نے لاطینی امریکہ کو‘ تبدیلی کے ایک لمحے میں نہیں بلکہ تبدیلی کے ایک عہد میں ڈھال دیا ہے ۔ تم نے انسان کو وقار اور عزت نفس کے ساتھ جینا سکھا دیا۔تمھاری روح کو خوشی نصیب ہو۔۔۔۔۔۔۔ تمہیں انسانیت کبھی فراموش نہ کرے گی۔