نثری نظم

ہر طرح کے نا مُساعد حالات میں
تمہیں زندہ رہنا ہے
حوصلہ مندی کے ساتھ
مُستقل مزاجی کے ساتھ
اور، بڑی
خوش دلی کے ساتھ
اور ، اے دل
تیری ہستی کو
تیری اچّھائی کو
میں خوب پہچانتا ہوں
اسی لیے کہتا ہوں:
تمہیں زندہ رہنا ہے
زندگانی میں
سچّے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے
اور بعد از مرگ
لکھّے چَھپے ہوئے حرف و لفظ میں

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے