کبھی کسی دشت کے کنارے پہ ہم ملیں گے
میں تم کو گزرے ہوئے دنوں کی، کٹھن شبوں کی
تمام باتیں سناؤں گا تم مجھے بتانا کہ شام کیسے گزارتی تھیں
تمہاری صبحیں کس آئنے سے کلام کرتے ہوئے گزرتی
زندگی کے تمام وہ دن جو ہم نے اک دوسرے کو دیکھے بغیر
یہ سوچتے گزارے
کبھی تو ہم تم ملیں گے اک دشت کے کنارے
وہ دن بھلے تھے کہ آج کا دن

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے