لہریں پانی چھوڑ کے میری سوچ میں آئیں
مجھ سے میرے جوش کو چھینا
عکس_ہجرت مجھ کو سونپا
ہوش کی آنکھیں ٹھیک سے باندھیں
ساتویں در پہ دستک دینے سے بھی روکا
آپ بتائیں ایسی حالت میں ‘ میں خود کو کیسے تھاموں
جس حالت میں سبز پرندے سیل_غم پر رقص کناں ہیں
میری چاروں اور دھواں ہے