لوگ , جنت میں جا رہے ہوں گے
اور ہم سٹپٹا رہے ہوں گے
وہ کہیں , گیت گا رہی ہوگی
ہم کہیں , تلملا رہے ہوں گے
حسن , مشہور ہورہا ہوگا
لوگ , باتیں بنا رہے ہوں گے
تم بغاوت کی بات کرتے ہو
ہم تو رسمیں نبھا رہے ہوں گے
بے زبانی کی نارسائی میں
ہم خدا کو بلا رہے ہوں گے
ہم رہے ہوں گے بھی اگر موجود
خاکداں سے جدا رہے ہوں گے

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے