تو نے جب سے مجھے قربت بخشی
جاں بلب زیست کو راحت بخشی
دیکھنے والا کیوں نہ ہو تسخیر
ایسی رب نے تجھے صورت بخشی
توڑ کر آگئے انا اپنی
اس قدر مجھ کو فضیلت بخشی
تیرا دیوانہ بن کے پھرتا ہوں
مجھ کو رسوائی نے شہرت بخشی
شکریہ اے غمِ جاناں تیرا
مسکرانے کی اجازت بخشی
کتنا ممتاز ہوگیا ہوں میں
جب سے تو نے مجھے نسبت بخشی
شکریہ محورِ کرم تیرا
محور درد کو راحت بخشی

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے