کو ئی خوشبو۔۔۔
بہت چپکے سے مٹی میں
مہک جا ئے
کو ئی آواز آہستہ
بہت آہستہ
سو چوں میں ٹہر جا ئے
کو ئی جملہ
کلا ئی تھام کے
اندر کہیں کونے میں بیٹھا
دیر تک باتیں کئے جا ئے
تو کا غذ کنکھیوں سے دیکھتا ہے
مسکراتا ہے
قلم لفظوں میں
مہتا بی، شہا بی روشنی سے
سبز تصویریں بنا تا ہے
بہت بے سا ختہ سی مسکرا ہٹ
نظم لکھتی ہے

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے