صبر کی اِنتہا کوروکوں میں
کیا دِلوں کی صدا کو روکوں میں

اِک جہنم بھڑک اُٹھا مُجھ میں
کیوں دلِ مُبتلا کو روکوں میں

اپنی محرومیوں پہ برہم ہیں
کیسے خلق خدا کو روکوں میں

بڑھ رہا ہے ہجوم تنہائی
کس طرح اِس بلا کو روکوں میں

اپنے اِک ہاتھ میں دیا رکھ کر
دوسرے سے ہوا کو روکوں میں

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے