جمعہ22 اپریل 2016 کو ڈاکٹر شاہ محمد مری کی صدارت میں ماہنامہ سنگت کی ایڈیٹوریل بورڈ کی میٹنگ ہوئی۔ اس بورڈ کے ممبران وحید زہیر، جاوید اختر، ڈاکٹر منیر احمد رئیسانڑیں، اور سرور آغا نے شرکت کی۔
اجلاس میں بلوچی کے رسم الخط میں موجود مسائل کا ایجنڈا سرِ فہرست تھا۔اس سلسلے میں سنگت اکیڈمی آف سائنسز نے چار ماہ قبل ( جنوری2016) ’’ سنگت رسم الخط کمیٹی‘‘ کے نام سے تین سکالروں پر مشتمل ایک کمیٹی قائم کی تھی جو بلوچی کے تینوں بڑے لہجوں مکران، رخشان اور سلیمان کی نمائندگی کرتے تھے۔ کمیٹی میں یونیورسٹی آف بلوچستان کے بلوچی ڈیپارٹمنٹ کے چیئرمین پروفیسر رحیم بخش مہر، ڈاکٹر علی دوست بلوچ، جئیند خان جمالدینی اور یونیورسٹی آف بلوچستان کے بلوچستان سٹڈی سنٹر ڈیپارٹمنٹ کے غلام نبی ساجد بزدار شامل تھے۔
طویل بحث مباحثہ کے بعد کمیٹی ایک متفقہ فیصلہ پر پہنچی۔ یہ فیصلہ یوں ہے:
’’سنگت اکیڈمی کی ہر تصنیف میں بلوچی زبان کے تمام لہجوں کی نمائندگی یقینی بنانے کے لیے:
(1) ہمزہ کو کم ہونا چاہیے۔ بہت کم۔
(2) ’’ ءُ ‘‘ کی جگہ پر ’’ و‘‘ استعمال کیا جائے۔
(3) ث، ح، خ، ذ، ص، ض، ط، ظ ، ع، غ، ف، ق حذف نہ کیے جائیں۔
(4) حرف پر دائرہ جہاں اشد ضرور ی ہو استعمال کیا جائے۔
(5) لہجوں کی تفہیم کے لیے ضروری ہے کہ ہر کتاب کو رخشان، مکران اور سلیمان کے ادیبوں کی ایک کمیٹی دیکھے اور اس میں چند فیصد الفاظ دوسرے لہجوں کے ڈال دے۔ یا پھر مصنف خود یہ کام کرے۔
(6) ساتھ میں کتاب کے آخر میں متعلقہ لہجے کے نامانوس الفاظ کے سامنے دوسرے لہجے کے الفاظ دیے جائیں‘‘۔
رسم الخط کمیٹی کی سفارشات کی کاپیاں ایڈیٹوریل بورڈ کے ممبروں کو مہیا کی گئیں تاکہ وہ اس پر میٹنگ سے بہت قبل غور و فکر کرسکیں۔ آج کی میٹنگ میں کمیٹی کی اِن سفارشات پہ بحث مباحثہ ہوا اور ان کی منظوری دی گئی۔
سنگت ایڈیٹوریل بورڈ کی منظور کردہ ’’ رسم الخط کمیٹی‘‘ کی یہ سفارشات اب سنگت ایڈمی آف سائنسز کی کوئٹہ برانچ کی کابینہ میں جائیں گی۔ اور پھر وہاں سے ضلع کوئٹہ کی جنرل باڈی میں ۔کوئٹہ برانچ کی منظوری کے بعد ان سفارشات کو بالترتیب مرکزی کابینہ اور مرکزی جنرل باڈی میں سے گزارا جائے گا۔ حتمی شکل میں منظوری کے بعد یہ سفارشات سنگت اکیڈمی آف سائنسز کے آفیشل ڈاکومنٹ کی حیثیت اختیار کریں گی۔اور سنگت پلیٹ فارم سے انہیں کی روشنی میں بلوچی زبان لکھی جائے گی۔
SAS کے اِس ڈاکومنٹ کو بعد ازاں بلوچی زبان و ادب کے دیگر اداروں کے سامنے رکھا جائے گا۔ اور ایک وسیع اتفاق رائے کی کوشش کی جائے گی۔

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے