سنگت اکیڈمی آف سائنسز کی مرکزی کمیٹی کا اجلاس 3اپریل2016ء بہ روز اتوار شام پانچ بجے مری لیب کوئٹہ میں منعقد ہوا۔موجودہ کابینہ کی مرکزی کمیٹی اور کوئٹہ کی ڈسٹرکٹ کمیٹی پر مشتمل یہ دوسرا سہ ماہی مشترکہ اجلاس تھا۔ اجلاس کی صدارت مرکزی سیکریٹری جنرل عابد میر نے کی۔
ایجنڈا کے تمام نقاط پر تفصیلی بحث مباحثہ ہوا۔ مباحثہ کے نتیجے میں سامنے آنے والے نتائج کا خلاصہ درج ذیل ہے:
1۔ ہم خیال تنظیموں سے دوستی کے معاہدے کرنا:
سیکریٹری جنرل نے بتایا کہ اب تک مستونگ، نوشکی اور گوادر میں ہم خیال تنظیموں سے روابط کا سلسلہ ہو سکا ہے۔ کوئٹہ کے راہشون ادبی دیوان اور ژوب کی ایک تنظیم ویش لیکوال کے ذمہ داران سے بھی بات ہوئی ہے۔ انھوں نے دوستی معاہدے کی پیشکش کو خوش آمدید کہا ہے۔اجلاس نے جیئند خان کی سربراہی میں شاہ محمد مری اور وحید زہیر پر مشتمل سہ رکنی ’’پھوڑی کمیٹی ‘‘ تشکیل دی،جو اس طرح کی مزید تنظیموں سے رابطہ کاری کر کے اس عمل کو آگے بڑھائے گی۔ کمیٹی ہر پوہ و زانت میں اپنی کارکردگی کی رپورٹ پیش کرے گی۔اس ضمن میںیہ طے پایا کہ کسی بھی تنظیم سے گہری دوستی کی صورت میں بھی انضمام نہیں کیا جائے گا۔ دوستی کا معاہدہ کرتے وقت دوسری ادبی تنظیم کی تین چیزوں کو نہیں چھیڑا جائے گا۔
ہر تنظیم کی اپنی شناخت اور نام کو نہیں چھیڑا جائے گا۔
ہر تنظیم کی قیادت و کابینہ اپنا اپنا ہوگا۔ تیسری بات مالی معاملات ہیں جنہیں دوستی کے کسی بھی مرحلے پر نہیں چھیڑا جائے گا۔
باقی تمام معاملات میں دوستانہ روابط کو فروغ دینے کی ہرممکن کوشش کی جائے گی۔
2۔ ٹریڈیونینوں سے راوبط :
اس معاملے پر طویل غور و غوض اور مباحثہ کے بعد طے پایا کہ ٹریڈ یونین اور اس طرح کی دیگر تنظیموں، صحافیوں اور پروفیسروں سے روابط قائم کیے جا سکتے ہیں۔ آئندہ پوہ و زانت میں ان سے رابطہ کاری کی جائے گی۔ ان کے ساتھ مل کر تقاریب کے انعقاد پر بھی غور کیاجائے گا۔
3۔ تعلیمی اداروں کے ساتھ روابط پوہ و زانت کی تقاریب کی صورت میں ہی ہو سکتے ہیں، وہ پہلے بھی ہوتے رہے ہیں، آئندہ اسے مزید منظم کیا جائے گا۔ خصوصی تعلیم کے اداروں میں لکھنے پڑھنے والے معذور بچوں کے ساتھ خصوصی پوہ و زانت کا بھی انعقاد ہو گا ، نیزماہنامہ ’سنگت‘میں ان کے لیے خصوصی گوشہ بھی مقرر کیا جائے گا۔
4۔ طویل بحث میں طے پایا کہ سنگت کی قراردادیں ہی اکیڈمی کے مکالمے کی شکل ہے، جو ہم مرکزی جلسوں میں پیش کرتے رہے ہیں۔ آئندہ ہر پوہ و زانت میں حالیہ سماجی، سیاسی، ادبی معاملات پہ قرار داد کو لازمی حصہ بنایا جائے گا، نیز اس کی مناسب تشہیر بھی ہونی چاہیے۔ضرورت پڑنے پر قراردادوں کے علاوہ دوسرے جمہوری ذرائع سے اپنا موقف پیش کیا جائے گا۔
5۔ صوبے سے باہر چوں کہ ہماری ہم فکر تنظیم ،انجمن ترقی پسند مصنفین ہے، اس لیے ان سے روابط پر زور دینا چاہیے۔ پروگریسورائٹرز ایسوسی ایشن کے موجودہ قائد ڈاکٹر جعفراحمد کو سنگت کے سیکریٹری جنرل باضابطہ خط لکھیں، ان کے مرکزی سربراہ اور سیکریٹری جنرل کو ہماری مرکزی کمیٹی کا ممبر بنایا جائے اور ہمارے دو اہم ترین عہدوں کو ان کی مرکزی کمیٹی کا رکن ہونا چاہیے۔ خصوصی اجلاسوں میں شرکت لیے بھی انھیں باضابطہ دعوت دی جانی چاہیے۔
6۔ سنگت مطبوعات کی ترسیل پہ بات ہوئی۔ جیئند خان کے ذمے طے پایا کہ وہ محکمہ تعلیم اوربلوچستان یونیورسٹی کے حکام سے سنگت مطبوعات کی خریداری کے سلسلے میں بات کریں گے۔ عالمی یوم کتاب کے موقع پر یونیورسٹی میں ہونے والے کتاب میلے میں سنگت کا سٹال لگایا جائے گا۔ نیز ہر پوہ و زانت میں سنگت کی تازہ مطبوعات کا مختصر تعارف پیش کرنا لازمی ہو گا۔