میں ریشم کے کیڑے کی طرح
اپنے ہی جنون کے چپچپاتے ریشمی خواب
کے تاروں میں لپٹتی جا رہی ہوں
تار جو بڑھتے وقت پر اپنی دھار
تیزکرنا جانتے ہیں
اور
لمحہ بہ لمحہ میرا وجود
ان ریشمی
کاٹ دار دائروں کے بیچ
سلتا جا رہا ہے
میرے جنون سے ہی مرے وجود کا
دم گھْٹتاجا رہا ہے

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے