جَبر کا ہر پہلو حال بَد کی تفسیروں میں لا
تجھ کو لکھِنا ہَے تو سَب اَحوال تحریروں میں لا

یاس بھی لکِھ ، یاس میں خوں کھو لتے اِنساں بھی لکھ
سَر پٹختی رو ح کا بھی ذِکر زنجیر وں میں لا

مُجھ پہ رو رو کر مِری جھولی میں خیراتیں نہ ڈال
میر کُھو لاؤ بھی میرے غم کی تشہیر وں میں لا

دوز خوں کے کالے پانی، جنتوں کے سبز باغ
سَب سَو سَ گیرِ خرَ د ہیں ، سب کو نخچیروں میں لا

ہا ں ہَے سَب حا لات سے ، پَر اَے کر ے حالات کے
اپنے خوں کا رَنگ بھی تو اپنی تقدیروں میں لا

تو مصور ہے تو میرے ٹو ٹنے کا عکس کھنچے
مَیں بِکھر تا ہوں ، میرے ریزوں کو تصو یر وں میں لا

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے