1۔ سنگت تراجم کی کتابوں کے تمام مالی امور کی نگرانی سرور آغا کر رہے ہیں، جو مالیات کا تمام حساب کتاب تحریری طور پر مرتب کر رہے ہیں۔ وہ آئندہ دنوں میں جیئند خان کے ساتھ مل کر اسے مزید مربوط کر کے اس کی باقاعدہ آڈٹ کا اہتمام کریں گے۔
2۔ڈسٹری بیوشن :موجود ذرائع پہ انحصار کیا جائے گا، جن میں باضابطہ ڈسٹری بیوٹر، بک سیلرز، کتاب میلے شامل ہیں۔ نیز اس سلسلے میں محکمہ تعلیم سے بھی رابطہ کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
3۔تراجم سیریز کی کتب میں بلوچی زبان کے لہجے سے متعلق مسائل پہ یہ اتفاق پایا گیا کہ بلوچی کے تین معروف مختلف لہجے موجود ہیں۔ سنگت کو ان میں سے تینوں لہجوں کی نما ئند گی کی بنیا د پر کسی ایک لہجے کی نمائندگی یا دوسرے کا رد نہیں کرنا چاہیے، بلکہ ان کے اشتراک سے ایک حتمی اور سب کے لیے قابلِ قبول لہجے کی جانب عملی پیش رفت کرنا چاہیے۔ اس ضمن میں تینوں لہجوں کی نما ئند گی بنیاد پر ایک سہہ رکنی کمیٹی کا تعین کیا گیا۔ کمیٹی میں ساجد نبی بزدار(سلیمان)، ڈاکٹر علی دوست بلوچ (مکران)اور شاہ محمود شکیب (رخشان)شامل ہوں گے۔یہ تینوں سکالرز اپنی سفارشات مرتب کریں گے۔ان سفارشات کو سنگت اکیڈ می آف سائنسز کے مختلف اداروں میں گز ارا جائیگا اور یہ پراسیس چھ ماہ میں پورا کیا جائے گا۔
4۔اسی طرح رسم الخط کے سلسلے میں بھی سہہ رکنی کمیٹی کے قیام پہ اتفاق ہوا۔ اس کمیٹی میں پروفیسر رحیم مہر، پروفیسر حامد بلوچ، اور پناہ بلوچ شامل ہوں گے۔ اس کمیٹی کی سفارشات کو بھی چھ ماہ کے اندر سنگت اکیڈ می کے اداروں سے گزارا جائے گا۔ ان کی منظوری سنگت اکیڈمی کی جنرل باڈی سے لے کر بلوچی زبان پہ کام کرنے والے دیگر افراد اور اداروں سے تبادلہ کیا جائے گا۔
5 ۔ دیگر امور میں اب تک کے اشاعتی سلسلے پر اطمینان کا اظہار کیا گیا ۔ نیز طے پایا کہ تراجم سیریز کی اردو کتابیں آئندہ ہزار جب کہ دیگر قو می زبانوں میں پانچ سو کی تعداد میں شائع ہوں گی۔ سنگت کے صفحات اور رسالے کی تعداد فی الوقت اسی طرح برقرار رہے گی۔ نجی اشتہارات کے لیے مزید کوشش کی جائے گی۔