کہیں دو حرف ملنے کی صدا
اڑتی فضاؤں نے
چرالی تھی
مگر اب ساتھ اڑتی
تتلیوں سے اور پرندوں سے
نگاہیں کیوں چراتی ہیں
بہاروں میں بھی اب وہ
کتناہولے ہولے چلتی ہیں
انہیں اب اپنی ہیئت
اپنی حالت پر
بہت تشویش ہے کیوں کہ
ہوائیں حاملہ ہیں!
مرے کانوں میں اُن کے
درد کی آواز گونجے جارہی ہے
وہ میرے در پہ دستک دے رہی ہیں
انہیں میری ضرورت ہے
مگر خاموش ہوں میں
اور میرے شہر کے سارے مسیحاؤں نے بھی
چپ سادھ رکھی ہے
مگر ہم سب اسی کی فکر میں ہیں
او ر ہمیں اب خوف ہے کہ
اس نئی دنیا کی زچگی سے
ہمارے شہر کا کیا کچھ لٹے گا؟
ہمارے شہر کو کیا کچھ ملے گا