اے دل، تم
زندگی کی آواز کیوں نہیں سنتے؟
وہ، تم سے
ہر وقت یہ کہتی ہے
کہ، اے میرے بیٹے:
تم خود کو صحیح کرلو
وقت ضائع نہ کرو
اپنے کام نمٹاؤ
محرومیاں اور عذاب رہیں گے
دشمنانِ جان و دل، احساس و آبرو
تمہیں ستاتے رہیں گے
رسوا کرتے رہیں گے
رنج وآ واز پہنچاتے رہیں گے
ان کا کچھ خیال نہ کرو
اپنا کام کیے جاؤ
اورہرحال میں
ایک سچے فردبن کر جیو
میں زندگی ہوں
تمہاری ماں ہوں
میری قدر کرو
میں ہی وقت ہوں
مجھے یوں نہ روندو

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے