ان کے بغَیر ہو ش ہی جب تھے نہیں مجھے
یاد اب وہ بد حواس زمانے نہیں مجھے

رِشتہ کوئی نہیں یہ مِرا ہی جھ±کا و ہے
مِلنا میں چھوڑ دوں تو وہ مِلتے نہیں مجھے

تصویر سال ہا کی دِنوں میں بِکھر گئی
اکثر تو اب وہ یاد بھی آتے نہیں مجھے

م±جھ میں برائَے حسن عجب اِنتقام ہے
میں چا ہتا نہیں جو وہ چاہے نہیں مجھے

اب میں بھی اپنے عشق کی ضِد میں، انا میں ہوں
آتا نہیں جو خود وہ بلا ئے نہیں مجھے

جِن فا صلوں میں رکھتے ہَیں کا وِ ش وہ خود کو بند
طَے ہو تے فا صلے تو وہ لگتے نہیں مجھے

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے