تم اور تمہارے جیسے انگنت بونے
دیر سے بلا وجہ ہنس رہے ہےں
اندر کمرے میں لفظوں کا کھیل کھیلا جارہا ہے
کس کے کیسے میں کتنے درم ہیں کیا پتہ
کھکھناتے سکوں کی آواز کے درمیان
باادب باملاظہ
ملک الشعرا¿
نجیب الدولہ
دبیرا لملک
جیسے خطابات آپس میں ٹکرارہے ہیں
ایک بڑے سے شیشے میں
آڑے ترچے لمبوترے چپٹے چہرے
اپنی اصل ہئیت کو پانے میں سرگرداں
بے ہنگم شور باہر تک سنائی دے رہا ہے
میں دیر سے ٹھٹھررہی ہوں
باہر کھلی وادیوں میں
ہڑپا اور منجودارو کی تاریکیوں میں
گرتے ہوئے برف کے گولوں اور ژالوں سے
مقابلہ کرتے ہوئے
الفاظ منجمد نہ ہوجائیں
چھپالیتی ہوں اپنی گرم سانسوں میں
دبالیتی ہوں سینے کی دھڑکنوں میں
اس بادو باراں میں جاگتی رہو
معنی جوڑتی رہو
تم میں اور اس دنیا کے درمیان
جوخلا ہے
معنی وہی ہے
خلا کی
ہر درز میں تمہارے الفاظ
پروںمیں سر ڈالے گم ہیں
انہیں پکارو
نیلے آسمان میں تمہارے لےے بہت جگہ ہے
بس ایک اڑان بھرو
روایتوں کو جھٹلاﺅ
ایک بار
اپنی پیٹھ پہ لدی ہوئی اس گٹھری کو اتار پھینکو
اس میں تمہارا کچھ نہیں