اس کا پیار
اکثر یاد آئے مجھ
اپنا بچھڑا یار

شام کے سائے
ویران دلوں کو
کیسے بھائے

سبز ہوئی شاخیں
میں خاموشی سے دیکھوں
تیری نم آنکھیں

شے کی حانی
اب بن چکی ہے
افسانوں کی رانی

اس کی بے وفائی
اکثر رلاتی ہے مجھ کو
اس کی جدائی
پیارے بولان
کیوں اس طرح تیرے بچے
ہیں ویران

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے