اس کا پیار
اکثر یاد آئے مجھ
اپنا بچھڑا یار
شام کے سائے
ویران دلوں کو
کیسے بھائے
سبز ہوئی شاخیں
میں خاموشی سے دیکھوں
تیری نم آنکھیں
شے کی حانی
اب بن چکی ہے
افسانوں کی رانی
اس کی بے وفائی
اکثر رلاتی ہے مجھ کو
اس کی جدائی
پیارے بولان
کیوں اس طرح تیرے بچے
ہیں ویران