پا بہ زنجیرنہ کر

پا بہ زنجیر نہ کرکہ !دل میرا وحشی ہے

قدم کہیں پہ ہیں تو من کہیں پہ

دل کو قید کروگے تو!محبت کیسے کریگا؟

مجھے پورا کرنا چاہتے ہو یا ادھورا؟کہو! محبت مانگتے ہو یا غلامی؟

محبت میں غلامی کاکیا سوال !

میں نے تمہارے ہاتھ میں ساری کائنات رکھ دی

تم خوابوں کا خیالوں کا حساب مانگتے ہو تو سنو!

میرا گناہ آدم کے گناہ سے بھی بڑا ہے

اس دھرتی پہ آگ میں نے لگا رکھی ہے

میں ہر دن موت کو بھول جاتی ہوں مگر!

زندگی کو نہیں بھولتی،میں روح سے جدا ہو کر

سانس لینا نہیں چاہتی!

مرنے والے جینے والوں سے زیادہ سکون میں ہیں

سنو !کھیل اور تماشے میں بہت فرق ہے

بازی لگاو گے تو! تن من ہارنا پڑے گا

تماشہ دکھاوگے تو تمہاری جھولی میں کھنکتے سکے آگریں گے

جب حقیقت تھپڑ کی طرح تمہارے منہ پہ آ لگتی ہے

تو تم تھپڑ نہیں اپنا منہ ہی بھول جاتے ہو

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے