Home » حال حوال » سنگت پوہ زانت ۔۔۔ نجیب سائر

سنگت پوہ زانت ۔۔۔ نجیب سائر

سنگت اکیڈمی آف سائنسز کی ماہانہ علمی و ادبی نشست پوہ زانت کا اجلاس 26 ستمبر کو صبح گیارہ بچے پرفیشنل اکیڈمی میں منعقد ہوا۔ نشست کی صدارت سنگت اکیڈمی کے مرکزی جنرل سیکرٹری پروفیسر جاوید اختر نے کی۔ اعزازی مہمان ڈپٹی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر عطا ء اللہ بزنجو تھے اور نظامت کے فرائض سیکرٹری پوہ زانت نجیب سائر نے ادا کیے سائرہ نجیب نے ماہنامہ سنگت پر تبصرہ، مرتضیٰ بزدارنے مضمون جبکہ ڈاکٹر شاہ محمد مری نے matter پر بات کی۔سامعین نے مختلف سوالات کیے۔

سائرہ نجیب نے اپنا تبصرہ پیش کرتے ہوئے کہاکہ ہمیشہ کی طرح سنگت کا ٹائٹل پیج دل کو چھو لینے والا ہے۔تصویر میں پرنسز آف ہوپ کے بورڈ کے ساتھ ایک بچی کھڑی ہے جس سے یہ اخذ کیا جاسکتا ہے کہ ایک پتھر پرنسزآف ہوپ نہیں ہوسکتا، اصل پرنسز آف ہوپ تویہ بچی ہے یعنی عورت ہی امید کی شہزادی ہے۔ میگزین میں موجود مضامین معلوماتی ہیں، افسانے شاندار، شاعری نے چار چاند لگا دیے ہیں۔انہوں نے مزید کہاکہ سنگت حسن عسکری کی یاد میں تعزیتی پروگرام کا انعقادایک اچھی روایت ہے۔ اگر ہم اپنے ہیروز کو ان کی زندگی میں یاد کریں تو یقینایہ ان کے طبعی عمر میں اضافے کا سبب بن سکتا ہے۔  رابندر ناتھ ٹیگور کی نظم انتہائی سادہ لفظوں میں نصیحت آموز ہے جس میں ایک سبق ہے کہ لوگوں کی قدر ان کی زندگی میں ہی کی جائے کیونکہ کہ مرنے کے بعد تو وہ کچھ بھی نہیں دیکھ پاتے کہ کون ان کے لیے کتنا رویا یا کتنی دیگیں چڑھائیں۔

مرتضیٰ بزدار نے سامعین کو کوہِ سلیمان کے چرواہے کی زندگی کے مختلف پہلوؤں کے بارے میں روشناس کرایا۔انہوں نے کہا کہ شوانک کی بھی کیا زندگی ہے۔ کیسے کیسے اصول ہیں۔ بزدار نے شوانک سے جڑی عورت کی زندگی کے بارے میں بھی بتایا۔

ڈاکٹر شاہ محمد مری نے میٹر کے بارے میں بات کی۔ کہ مادے کا سپر فارم یعنی  اعلیٰ ترین شکل انسانی دماغ ہے اور شعور کے لیے بلوچی میں ’زانت‘ مناسب ترین لفظ ہے۔

اس کے بعدمحمد نواز کھوسہ نے مندرجہ ذیل قراردادیں پیش کیں اور اجلاس سے منظوری لی۔

۔1۔یہ اجلاس گورنمنٹ پوسٹ گریجوئیٹ کالج سریاب کے پروفیسر اشرف بلوچ کی ناگہانی وفات پر انتہائی دکھ کا اظہار کرتا ہے۔

۔2۔بلوچستان کا مسئلہ سیاسی بنیادوں پر حل کیا جائے۔

۔3۔بلوچستان میں نوجوانوں کی اغوا کاری کا ڈرامہ بند کیا جائے اور مسنگ پرسنز کو فوری طور پر بازیاب کیا جائے۔

۔4۔ نصیر آباد میں نہری پانی کی فراہمی یقینی بنایا جائے۔

۔5۔ کسانوں کو بیچ، کھاد اور زرعی ادویات مفت فراہم کی جائیں اور انہیں زرعی بینک کے ذریعے بلاسود اور آسان قسطوں پر قرض دیاجائے۔

۔ 6۔مہنگائی کی تیز رفتاری کو روکا جائے اور مہنگائی کے تناسب سے سرکاری اور نجی ملازموں کو مہنگائی الاؤنس فراہم کیا جائے۔

۔7۔ بے روزگار نوجوانوں کو روزگار فراہم کیا جائے اور جب تک وہ بے روزگار ہیں انہیں بے روزگاری الاؤنس دیا جائے۔

۔8۔طلبا کے پرامن مظاہروں پر باربار پولیس تشدد کا سلسلہ بند کیا جائے اور ان کے مطالبات پورے کیے جائیں۔ نیز پولیس تشدد میں ملوث پولیس افسروں اور اہل کاروں کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔

۔9۔خضدار میں پولیس تشدد اور تربت میں ایف سی تشدد کے نتیجے میں دو عورتوں کی ہلاکت افسوس ناک ہے۔ ان واقعات میں ملوث حکام اور اہلکاروں کو کڑی سزا دی جائے۔

۔10۔سنگل کریکولم کا نفاذ آئین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے کیونکہ اٹھارویں ترمیم کے مطابق ہر صوبے کو اپنا نصاب مرتب کرنے کا حق اور اختیار حاصل ہے۔ لہٰذا صوبوں کے اس حق کو انہیں استعمال کرنے دیا جائے۔

پروفیسر جاوید اختر نے اپنے صدارتی کلمات میں سب کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ سائرہ نے اچھا ریویو پیش کیا۔ مرتضیٰ نے چرواہے کے مسائل کو اجاگر کیا۔ یہاں انڈسٹری اتنی ترقی نہیں کرچکی کہ وہ اپنا گزر بسر کرسکیں۔

اجلاس میں بک اسٹال بھی لگا تھا جہاں سے شرکا نے اپنی من پسند کتابیں خریدیں۔

Spread the love

Check Also

سنگت پوہ زانت ۔۔۔ جمیل بزدار

سنگت اکیڈمی آف سائنسزکوئٹہ کی  پوہ زانت نشست 25 ستمبر 2022 کو صبح  گیارہ بجے ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *