Home » حال حوال » جنرل باڈی اجلاس۔۔۔جاوید اختر

جنرل باڈی اجلاس۔۔۔جاوید اختر

سنگت اکیڈمی آف سائنسزکا جنرل باڈی اجلاس 3 اکتوبر کو العابد ہوٹل پرنس روڈ کوئٹہ میں زیر صدارت پروفیسر جاوید اختر  ہوئی جس میں ون پوائنٹ ایجنڈا “ڈیلیگیٹ الیکشنز” ڈسکس ہوا۔

جنرل باڈی کے سامنے یہ فیصلہ رکھا گیا کہ کانگریس کیلیے سنگت آئین کے مطابق ہر تین ممبرز پہ ایک ”ڈیلیگیٹ“ منتخب کرنا ضروری ہے۔ اسی طرح 48 ممبران میں سے 16 ممبران کو ڈیلیگیٹ بنانا ہے۔ بحث تمحیص کے بعد جنرل باڈی نے مندرجہ ذیل 16ڈیلیگٹس منتخب کر لیے:

۔1- عابدہ رحمٰن

۔2-  اکرم مینگل

۔3- سمیع بلوچ

۔4- سالم بلوچ

۔5-  عابد میر

۔6-  سائرہ بانو

۔7- نجیب سائر

۔8- عطااللہ بزنجو

۔9-  نواز مری

۔10- جاوید اختر

۔11-  بیرم غوری

۔12-  ساجد بزدار

۔13- جمیل بزدار

۔14- کلثوم بلوچ

۔15- فدا احمد

۔16- سیف کھوسو

اس ایک ایجنڈے پہ فیصلہ لینے کے ساتھ ہی جنرل باڈی اختتام پذیر ہوا۔

ٌٌٌ***

 

سی سی میٹنگ رپورٹ

 

اکتوبر 3 ستمبر کو العابد ہوٹل میں بلوچستان سنڈے پارٹی اور جنرل باڈی اجلاس کے بعد پروفیسر جاوید اختر کے زیر صدارت سی سی (سینٹرل کمیٹی)کی میٹنگ ہوئی۔

ایجنڈا:۔

۔1۔رپورٹ کی کاپیوں کی تقسیم:سیکریٹری جنرل  رپورٹ کی کاپیاں سی سی ممبران میں تقسیم کی گئیں۔ تاکہ وہ اسے غور سے پڑھیں اور اس کے اندر ترامیم کرنے کی ہتمی رائے آنے والے سی سی اجلاس میں پیش کریں گے۔ وہاں سے منظوری کے بعد اس رپورٹ کو کانگریس کی اِن ڈورسیشن میں پیش کیا جائے گا۔

۔2- الیکشن کمشن رپورٹ: جئیند جمالدینی نے اپنی صدارت میں تین رکنی الیکشن کمشن رپورٹ پیش کی۔ 30 اگست جو کہ فارم جمع کرنے کی آخری تاریخ تھی تین ممبران نے اپنے فارم سی سی ممبران کیلیے جمع کیے۔ ان تین ممبران کی منظوری جنرل باڈی نے کثرت رائے سے دے دی۔ اُس کے بعد باقی عہدوں اور ممبران کے لیے الیکشن ہوئے۔ جس کے مطابق:

۔1-  سیکرٹری جنرل کے لیے ڈاکٹر عطا للہ بزنجو صاجب

۔2- ڈپٹی سیکرٹری جنرل کے لیے نجیب سائر

۔3-  ڈین فیکلٹی کے لیے عابدہ رحمن

۔4- پوہ زانت انچارچ کے لیے سائرہ بانو

۔اسی طرح سی سی ممران کے لیے

۔1- عطا اللہ بزنجو

۔2- نجیب سائر

۔3- عابدہ رحمٰن

۔4- اکرم مینگل

۔5-  نواز مری

۔6- سالم بلوچ

۔7-  کلثوم بلوچ

۔8- جاوید اختر

۔9-  جمیل بزدار کے  ناموں کی سفارش کی گئی۔

۔3۔آئینی کمیٹی

ڈاکٹر شاہ محمد مری نے تین رکنی آئینی کمیٹی رپورٹ پیش کی۔جس میں درج ذیل نقات پیش کیے گئے۔

۔1.سنگت کے آئین میں ایک جگہ “ہو سکے گا” کا لفظ استعمال کیا گیا ہے جس کے لیے عابد میر کی تجویز سامنے آئی کہ اس میں ایک اضافہ کیا جائے کہ سنگت اکیڈمی برابری پر یقین رکھتی ہے اس لیے کہیں بھی ایسا فقرہ آئے اسے صنفی نقطہ نظر سے نہ دیکھا جائے“۔

۔2۔  ایک جگہ آئین میں ایک فقرہ دو دفعہ رپیٹ ہوا اس کو ختم کیا گیا۔

۔3۔ رکنیت میں ایک جگہ یہ اضافہ کرنے کی سفارش کی گئی کہ کوئی ممبر سنگت پوہ زانت، فیکلٹی اور مرکزی کمیٹی کے تین لگاتار اجلاسوں میں اطلاع دیے بغیر غیر حاضر رہے اس کی رکنیت ختم کی جائے گی۔

۔4۔ رکنیت کے لیے عمر کی حد کم از کم 15 سال یا اس سے زائد ہو۔

۔5۔ ڈین اگر چاہے تو کابینہ کی منظوری سے  کسی بھی رکن کو اپنی معاونت کے لیے ڈپٹی ڈین رکھ سکتا ہے۔

۔6۔ منشور میں ایک اضافہ کی تحویز پیش کی گئی کہ ہم بطور تنظیم فیوڈل اور بورژوا حکمرانوں کا حسبِِ اختلاف رہیں گے اور اس کے گرانٹ اور اعزازات سے دور رہیں گے۔

اسی کے ساتھ سی سی میٹنگ برخاست ہوئی۔

Spread the love

Check Also

سنگت پوہ زانت ۔۔۔ جمیل بزدار

سنگت اکیڈمی آف سائنسزکوئٹہ کی  پوہ زانت نشست 25 ستمبر 2022 کو صبح  گیارہ بجے ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *