Home » شیرانی رلی » چاند میں بیٹھی بڑھیا دیکھ رہی ہے ۔۔۔  کشور ناہید

چاند میں بیٹھی بڑھیا دیکھ رہی ہے ۔۔۔  کشور ناہید

پانچ مہینوں سے دروازے پہ دستک نہیں ہوئی

میں کیوں بار بار دروازہ کھول کے کیا

ڈھونڈتی رہی

کوئی چہرہ، کوئی قدموں کی چاپ

مگر باہر تو ایک دفعہ بلی گزرتی نظر آئی

اور ایک دفعہ چھپکلی

سارے مکیں اتنے ڈرے ہوئے ہیں

کہ کھڑکی سے باہر بھی نہیں جھانکتے

پہلے کرونا سے ڈرتے تھے

اب انسانوں کے سائے سے بھی

ڈرتے ہیں

موت کے ڈر سے دروازہ بھی نہیں

کھولتے ہیں

کتنے معصوم یا بزدل لوگ ہیں

موت کو دروازے کی کیا ضرورت ہے

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *