Home » شیرانی رلی » غزل ۔۔۔ اسحاق وردگ

غزل ۔۔۔ اسحاق وردگ

جھوٹ پھیلا رہے ہیں سارے لوگ

ذہن کے مسئلوں کے مارے لوگ

 

میز پر تبصرے ہی کرتے تھے

کتنی آسان جنگ ہارے لوگ

 

وہ کہیں لامکاں نہ ہو صاحب

لاپتا ہیں جہاں ہمارے لوگ

 

جسم کے زاویے سمجھتے ہیں

اس زمانے میں اب کنوارے لوگ

 

رت جگوں سے وہ بھاگ نکلے تھے

نیند کی تیغ نے جو مارے لوگ

 

کتنے بچے یتیم کر گیا وہ

اپنے بچوں پہ جس نے وارے لوگ

 

گر رہے ہیں فلک کی جانب روز

اس زمیں کے حسین تارے لوگ

 

جنگ پہ کاروبار کرتے ہیں

کچھ تمہارے تو کچھ ہمارے لوگ

 

کر رہے ہیں عجیب نظروں سے

آسماں کی طرف اشارے لوگ

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

One comment

  1. Abbas Manan Saahir

    waah Sirr derr aala

Leave a Reply to Abbas Manan Saahir Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *