Home » شیرانی رلی » یاسین ضمیر

یاسین ضمیر

میں تری راہ میں خلل شاید

تو میرے مسلے کا حل شاید

رات اٹکی ہوئی ہے آنکھوں میں

چاند میں پڑ گیا ہے بل شاید

زندگی کو کرید کر دیکھو

مل ہی جائے خوشی کا پل شاید

پتھروں کا مزاج برہم  ہے

شاخ پر پک چکا ہے پھل شاید

مسلہ دل کو”کم” کا ہے درپیش

جس کا کوئی نہیں ہے حل شاید

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *