Home » شیرانی رلی » کونسا ہے یہ میرے بھیترکا تجھ سے پیمان  ۔۔۔۔  نسیم سید

کونسا ہے یہ میرے بھیترکا تجھ سے پیمان  ۔۔۔۔  نسیم سید

بھور سمے کا گیان ہے تو

یا شام کی گھپ خاموشی کا

بھید بھرا وجدان

انتم سر ہے سات سروں کا

یا پھر عشق کے آٹھویں سرُکی

تورانجھے پہچان

کون ہے؟

کیا ہے؟

کونسا ہے یہ میرے بھیترکا تجھ سے پیمان؟

صحراؤں سی

خاک اڑاتی تنہائی میں

دھوپ بھری دکھ کٹھنائی میں

لکھنے، بولنے، سوچنے والی

عورت ہے یہ

ارد گرد سرگوشی والی رسوائی میں

رانجھے!۔

تیری ہمراہی ہر دکھ کا رکھے مان

تیرے دھیان کے گھنگھرو باندھوں

رقص کرے دل

مست مست مستانی دھڑکن

کرے تیرا اعلان

یہ دنیا کیا جانے رانجھے

مجھ میں تیری کونسی مدھرا

مجھ میں تیرا کونسا نشّہ

دل کا سہ کو کونسا تیرا دان

یونسا ہے یہ میرے بھیترکا تجھ سے پیمان

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *