Home » یوسف عزیز مگسی سیمینار » شاہزیب کھوسہ

شاہزیب کھوسہ

ہماری خوش قسمتی ہے کہ ہمارا تعلق جدید اور مُنظم سیاست کے بانی یوسف عزیز مگسی کے خطے سے ہے۔ یوسف عزیز مگسی کو سرزمین بلوچستان اور اس میں آباد لوگوں سے ازلی پیار تھا۔ اس کا درد مند دِل اپنے مفلوک الحال عوام کے لیے دھڑکتا تھا۔ ناسازی حالات وصحت بغرض علاج لندن جانے سے پہلے 25مارچ 1934کو اہالیانِ بلوچستان کے نام اپنی الوداعی پیغام تحریری صورت میں جاری کیا۔ پیغام کے الہامی الفاظ یہ تھے۔

”اگر میرے یہ چند آخری کلمات کسی در مند مسلمان کی نگاہوں سے گزریں تو اس کا اخلاقی اور شرعی فرض ہوگا کہ میرے برادرانِ وطن کو میرا یہ آخری پیغام پہنچادے۔ اپنے اعمال قلوب میں تبدیلی پیدا کرو۔ جماعت سوز جمود کو ترک کرو۔ اپنا نصیب العین بُلند معیار پر ذہنوں میں متشکل کرو، سیدھے راستے پر چلو، اپنی اولاد کو علم کی زیور سے آراستہ کرو۔ خاص طور پر اپنی بچیوں کو زیورِ علم سے محروم نہ کرو۔ میری والدہ بھائی بیوی اور پیارے سیف اللہ کو ایک چراغ سحری الوداع کہتا ہے۔ کاش وہ اس وقت مجھے مل سکتے“۔

آگے چل کر اپنی جائیداد کے متعلق وصیتی پیغام میں کہتے ہیں:۔

ؔ”میری جائیداد منقولہ، غیر منقولہ کا نصف حِصّہ مساوی طریقے سے میرے بھائی، والدہ، بیوی، اور مُنے سیف اللہ پر تقسیم ہونا چاہیے۔ باقی نصف حِصّہ مولانا ظفر اعلی خان، مولانا ابوالکلام آزاد، میر عبدالعزیز کرد، میر محمد امین کھوسہ کے مشورے سے کسی اسلامی کام میں خرچ کرنا چاہیے۔ بخدا اس رُوپ میں کسی نئے فرقے کی ایجاد یا فرقہ بند جماعت کی اِمداد نہ کی جائے۔ یہ روپیہ خالص اسلامی کام پر خرچ ہو“۔

مُعزز حاضرین کرام! کس قدر سادہ، روشن خیال اور دریا دِل تھے ہمارے اکابرین! کتنا درد تھا ان کے دِل میں لوگوں کے لیے!نوابی گھرانے میں پیدا ہونے والا یوسف عزیز مگسی اپنا مال و دولت غریبوں پر خرچ کر کے خوشی محسوس کرتا تھا۔

آئیے!عہد کریں کہ ہم اپنے اندر جذبہ یوسفی پیدا کرتے ہوئے اپنے سر زمین اور اس میں بسنے والے مفلوک الحال عوام کی ترقی و خوشحالی کے لیے ہر ممکن کرینگے۔ آپ سب کا شکریہ۔

Spread the love

Check Also

یوسف عزیز مگسی سیمینار۔۔۔۔رپورٹ: محمد نوازکھوسہ

بلوچستان اور بلوچ سیاست کے امام، علم و دانش کے چراغ، قومی وطبقاتی جدوجہد کے ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *