Home » شیرانی رلی » غزل ۔۔۔ افضل مرادؔ 

غزل ۔۔۔ افضل مرادؔ 

سارے وعدے ریشمی زنجیر سے
خواب کب مشروط ہیں تعبیر سے

پوچھتا ہوں اب ہر اک راہ رو سے
واسطہ کس کا پڑا تعمیر سے

میں نے اس کی چاہ میں اس کو چنا
ہانکتا ہے اب مجھے شمشیر سے

کینوس پر ایک ویرانی سی تھی
اس کا چہرا گھو گیا تصویر سے

میں مسافت میں جہاں شل ہوگیا
چارہ گر آیا بڑی تاخیر سے

شہر کا نوحہ لکھ آؤ مرادؔ
سلسلہ جڑنے لگا ہے میرؔ سے

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *