Home » شیرانی رلی » بے سبب مشورہ ۔۔۔۔ کشور ناہید

بے سبب مشورہ ۔۔۔۔ کشور ناہید

میرے اندر جو کلبلاہٹ ہے
وہ مجھے مزید کھوکھلا کر رہی ہے
مجھے پر اعتماد ہونے کے لیے
مزید اکسا رہی ہے
مگر اب اعتماد کس خواہش کے لیے
وہ جو تمام رشتے تھے
وہ توبے عکس ہوگئے ہیں
وہ جو وطن سے تو تعات تھیں
وہ خاک ہوگئی ہیں
زن اور زر کے عفریت
غیرت کو ادھیڑ پھینکنے کو
قبروں سے لے کر علم کے نام پر
سب خیموں کو اکھاڑ پھینک رہے ہیں
تم افلاطون بن کے آخر کرنا کیا چاہتی ہو
جانتی ہو
سڑک پہ نکلو گی
تو مشال اور نقیب کی طرح
وطن دشمن کہہ کر مار دی جاؤ گی
منافقت کی نقاب اوڑھے
چوہے کی طرح اِسے کترتی رہو
ڈوبتے سورج کی طرح
آخر زندگی گزر ہی جائے گی۔

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *