دانیال طریر کے لئے ۔۔۔۔۔ فیصل احمد برسرِشاخ حرف سرا نظموں کے کچھ پھول سجا اُمیدوں کے دیپ جلا خوابوں کی نئی فصل اُگا شہر ِ سخن کو معجزے اپنے فن کے دکھا جلتا رہے یہ تیرے نام کا ایک دِیا ظلم کی اندھی ،کالی رات کا نیک دِیا Spread the love 2014-07-08 Javed Iqbal