Home » کتاب پچار » احمد بشیر کا ناول دل بھٹکے گا ۔۔۔ منیر احمد فردوس

احمد بشیر کا ناول دل بھٹکے گا ۔۔۔ منیر احمد فردوس

احمد بشیر کا شاندار سوانحی ناول “دل بھٹکے گا” قاری کو ایک ایسی بند گلی میں پہنچا دیتا ہے جہاں سے وہ باہر نکلنے کا کوئی سپیس نہیں دیتا۔ دل بھٹکے گا زبان و بیان کے حوالے سے اتنا بہترین ناول ہے کہ یقین نہیں آتا۔ صحافت کو اوڑھنا بچھونا بنانے والے ایک صحافی کی زبان اتنی بھرپور اور ادبی بھی ہو سکتی ہے۔
احمد بشیر ناول میں جمال کا کردار اوڑھ کر اپنی زندگی کے شب و روز سے پردے ہٹاتے ہوئے قاری کو ایک ایسے طلسم کدے میں لے چلتے ہیں کہ یقین کرنا مشکل ہو جاتا ہے کہ انہوں نے ایسی بھرپور، تھرلنگ ، مہماتی اور دلیرانہ زندگی جی ہے۔ خاص طور سے تقسیمِ ہند کے فسادات میں ان کا کردار حیران کن طور پر قاری کو ششدر کر دیتا ہے۔
ناول کا سب سے اھم پہلو تقسیم کے وہ خونی بلوے ہیں جو احمد بشیر کے جادوئی قلم سے قاری کو اپنے اندر سے اٹھا کر اسی فسادی دور میں لا پھینکتے ہیں اور قاری سارا خون خرابہ اپنی آنکھوں سے دیکھتا ہے جبکہ فسادات کا نقشہ کھینچتے ھوئے احمد بشیر کا قلم اپنے جوبن پر جا پہنچتا ہے۔ برِصغیر کی خونی تقسیم کے پس منظر میں نمودار ہونے والے بلووں کی روداد بیان کرتے ھوئے احمد بشیر صحافی سے ایک ایسے منجھے ہوئے کہانی کار بن جاتے ہیں کہ فسادات پر مشتمل ایسے جانکاہ واقعات کبھی کہیں پڑھنے کو نہیں ملے. وہ ان بلووں کے چشم دید گواہ بھی ہیں جسے انہوں نے ایک نئے زاویئے سے بیان کیا ہے۔ واقعات کی جزئیات نگاری، منظرنگاری، کردار نگاری، مکالمہ بازی اور جذبات نگاری کے حوالے سے انہوں نے بڑے بڑے ادیبوں کو مات دے دی ہے۔ بلووں کا انہوں نے ایسا دلگیر اور حقیقی نقشہ کھینچا ہے کہ قاری دل تھام کر رہ جاتا ہے۔ خاص طور سے فسادیوں کے ہاتھوں زخمی ہونے والے ننھی کرشنا کا جو احوال انہوں نے بیان کیا ہے وہ اس دنیا کی باتیں لگتی ھی نہیں ہیں۔ کرشنا اور اس کی سہیلی فرتو دونوں ناول کے سب سے معصوم اور خوبصورت کردار ہیں. اس ناول کا کردار فرتو ابھی بھی حیات ہے اور شاید کرشنا بھی سرحد پار کہیں سانسوں کی اجرت کما رہی ہو.۔
دل بھٹکے گا دراصل کئی زمانوں پر مشتمل ایک ایسی انمٹ داستان ہے جو اردو کے بڑے بڑے ناولوں کے ہم پلہ ہے. احمد بشیر خود ہی اس ناول کے مرکزی کردار ہیں جو گھر بیٹھے قاری کو اس داستان کے مرکز کے ساتھ جوڑ کر اسے نئے جہانوں اور ان کی یادوں سے مالا مال کر دیتے ہیں۔

Spread the love

Check Also

فلم بازار اور عورت کی منڈی۔۔۔ مریم ارشد

ہمیشہ سے یہی سْنتے آئے ہیں کہ زندگی مشکل ہے۔ لیکن زندگی مشکل نہیں ہے ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *