Home » شیرانی رلی » غزل  ۔۔۔ قندیل بدر 

غزل  ۔۔۔ قندیل بدر 

عشق ہے بن واس ہے
قیس کی میراث ہے

تو میرا وشواس تھا
تو میرا وشواس ہے

مَیں ضرورت ہوں تری
ہاں مجھے احساس ہے

ریت پینے سے بجھی
لمس ایسی پیاس ہے

دل کے ویراں دشت میں
دیکھ کتنی گھاس ہے

گھٹ رہا ہے دم مرا
اس قدر تو پاس ہے

میں نے چاہا ہے تجھے
کیا تْو اتنا خاص ہے

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *